rung 01

Saturday, March 5, 2016

وہ پوچھتی ہے! تم ہرپل یوں اُداس کیوں رہتے ہو۔؟ سب سے بولتے ہو مجھ سے ناراض کیوں رہتے ہو مُجھ سے چُھپا کہ رکھتےہو تم ہر بات اپنے دل کی باقیوں سے ہی کیوں سرِعام ہر رازکہتے ہو۔ ؟ میں کہتا ہوں یقیں جانو میں تو اَزل سے ایسا ہوں چھوڑ گیا تھا جس حال میں اب بھی تو بالکل ویسا ہوں سو تم کیوں میرا اِتنا فکر و گُماں کرتی ہو؟ اندر کی چھوڑو بظاہر تو میں تم سب جیسا ہوں یہ بول کہ پھر ہم اپنی اپنی راہ چلنے لگتے ہیں سوال اُس کے میرے گِرد بھٹکنے لگتے ہیں ایسا کیوں ہوں میں آخر ہوا کیا تھا میرے ساتھ۔؟؟ سانپ بن کے یہ سوال مُجھے ڈسنے لگتے ہیں پھر یاد آیا میرا ماضی جو مجھے صدائیں دیتا تھا میں ساتھ تھااُس کے جو مجھے دُعائیں دیتا تھا اور پھرمَر گیا وہ دِل جو جینے کی صلاحیں دیتا تھا ہاں مَر گیا وہ ہارون ؔ جو پیار کی اَذانیں دیتا تھا